Friday, August 27, 2010

سیلاب ٹھٹھہ شہر کے قریب پہنچ گی


ٹھٹھہ: فقیر جو گوٹھ بند میں شگاف پڑ گیا ۔ سیلاب ٹھٹھہ شہر کے قریب پہنچ گیا۔ دادو میں نالے کو کٹ لگانے کی کوشش پر پیپلزپارٹی کے ایم پی اے نجم الدین ابڑو کا گھیراوٴ کرلیا گیا۔ دریائے سندھ میں طغیانی سے تباہی اور لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ شہداد کوٹ بچانے کے لئے بگو روڈ دو مقامات پر کاٹ کر سیلاب کا رخ میرو خان، زیرو پوائنٹ اور شہداد کوٹ ڈرین کی طرف کردیا گیاجبکہ ٹھٹھہ کو بچانے کے لئے شہر کے چاروں طرف بند تعمیر کئے جارہے ہیں۔ جس کے لئے کراچی سے ساٹھ ڈمپر اور لوڈر روانہ کئے گئے ہیں۔ شکار پور میں مزید دو بچے گیسٹرو سے جاں بحق ہوگئے۔

وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی زیرصدارت عوامی نمائندوں اورحکام کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹھٹھہ کو بچانے کے لیے شہر کے اطراف بند تعمیر کیا جائے گا۔ کے بی فیڈر میں پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد کے بی بند کو مزید بلند کیا جائے گا۔ دوسری جانب فقیر جو گوٹھ بند پر پڑنے والے شگاف سے سیلاب نے پانچ گاوٴں کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ایم ایس بند کوٹ عالمو پر پڑنے والا شگاف تین سو فٹ چوڑا ہوگیا۔ٹھٹھہ، سجاول، دڑو اور میرپور بٹھورو سے نوے فیصد آبادی نقل مکانی کرچکی ہے۔ نقل مکانی کرنے والے افراد مکلی کے قبرستان اور گلی کوچوں میں بے یارو مددگار پڑے ہوئے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں فوری طور پر ریلیف کمیپوں میں منتقل کرکے ضروری سہولیات فراہم کی جائیں۔

پاک بحریہ کے پانچ سو جوان ٹھٹھہ میں تعینات ہیں۔ بحریہ کی ساٹھ کشتیاں اور چار ہوورکرافٹ امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔پاکستان رینجرز نے محکمہ انہار اور عوام کی مدد سے دریائے سندھ میں لوکا بند میں پڑنے والا شگاف بند کردیا۔ ٹھٹھہ کو بچانے کے لئے شہر کے چاروں طرف بند تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سجاول ٹھٹھہ پل ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ کراچی کی شہری حکومت نے ٹھٹھہ کوسیلاب سے بچانے کے لئے ساٹھ ڈمپر اور لوڈر روانہ کئے ہیں۔

شہداد کوٹ کو بچانے کیلئے بگو روڈ دو مقامات پر کاٹ کر سیلاب کا رخ میرو خان، زیرو پوائنٹ اور شہداد کوٹ ڈرین کی طرف کردیا گیا۔ آبی ریلا کے بی ڈیرو، گاجی خان چانڈیو میں داخل ہوگیا ہے۔ شہداد کوٹ کے گاوٴں امام بخش میں سیکڑوں افراد محصورہیں۔ سندھ بلوچستان کے درمیانی علاقے کیر تھر کنال میں پڑنے والا شگاف مزید چوڑا ہوگیا۔

کوٹری بیراج پر پانی کی سطح چھبیس ہزار کیوسک بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ رات سے بیراج پر پانی کی آمد نو لاکھ چونسٹھ ہزار آٹھ سو ستانوے کیوسک اور اخراج نو لاکھ انتالیس ہزارچار سو بیالیس کیوسک ہے۔ حکام نے توقع ظاہرکی ہے کہ دو دن بعد بیراج پر پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوجائے گی۔ کوٹری بچاوٴ بند پر پانی کا رساوٴ روک دیا گیا ہے۔

بیراج میں پانی کی سطح بڑھنے کے بعد مختلف پشتوں پر دباوٴ میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جامشورو فرنٹ سے گدو مل بند تک کمزور پشتے مضبوط کرنے کا کام جاری ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صورتحال تسلی بخش ہے۔ کوٹری شہر بھی تقریباً تیس فیصد خالی کردیا گیا ہے۔ حیدرآباد میں دریائے سندھ کے ساتھ واقع مہران پارک بھی مکمل زیر آب ہے۔

ادھردادو میں گاوٴں کنڈا واہ این این وی ڈرین کو کٹ لگانے کی کوشش پر مکینوں نے پیپلزپارٹی کے ایم پی اے نجم الدین ابڑو کو گھیر لیا۔علاقہ مکینوں نے الزام لگایا ہے کہ ایم پی اے نجم الدین ابڑو میھڑ کے گاوٴں کو بچانے کے لئے ایم این وی ڈرین میں کٹ لگا کر پانی کا رخ خیر پور ناتھن شاہ کی طرف کرنا چاہتے تھے۔ ایم پی اے نجم الدین بھاری مشینری لیکر پہنچے تو علاقہ مکینوں نے نجم الدین ابڑو اور ان کے ساتھیوں کو گھیر لیا۔ مشتعل افراد نے ایم پی اے پرحملے کی کوشش کی تاہم محافظ نجم الدین ابڑو کو نکال کر لے گئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایم پی اے نجم الدین جان بوجھ کر پانی کا رخ موڑکر عوام کو موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں۔