Thursday, August 19, 2010

کراچی: اے این پی کے رہنما ساتھی سمیت قتل


کراچی: کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور تشدد میں گیارہ افراد ہلاک اور اٹھاون زخمی ہوگئے۔ مشتعل افراد نے بارہ گاڑیوں کو آگ لگادی۔پی آئی اے کارگو کے ملازم اے این پی کے صوبائی سالار عبیداللہ یوسف زئی اپنے دوست سلیم اختر کے ہمراہ گھر جارہے تھے کہ نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات کا آغاز ہوا جو تاحال جاری ہے۔ قصبہ کالونی میں فائرنگ سے محمد عبید ہلاک ہوا۔

پرانی سبزی منڈی پر نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ساجد نامی نوجوان کو قتل کردیا۔ لانڈھی اور زمان ٹاؤن میں فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہوئے جن کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔ ملیر آر سی ڈی گراؤنڈ میں نماز مغرب ادا کرکے گھر جانے والے انوار نامی شخص کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔ ماڑی پور روڈ، بنارس، کٹی پہاڑی، کورنگی ضیاء کالونی، گلستان جوہر، قصبہ کالونی، الفلاح، ابوالحسن اصفہانی روڈ، زمان ٹاوٴن اور پاپوش میں فائرنگ سے اٹھارہ افراد زخمی ہوئے۔

اس دوران مشتعل افراد نے سلطان آباد، ابوالحسن اصفہانی روڈ، گلستان جوہر، پرانی سبزی منڈی، لانڈھی بابر مارکیٹ، لانڈھی اسپتال چورنگی اور کماڑی میں گیارہ گاڑیوں کو آگ لگادی۔ نامعلوم افراد نے جیکسن مارکیٹ کیماڑی میں ایک سیاسی تنظیم کے یونٹ آفس کو بھی جلا ڈالا۔ سہراب گوٹھ میں ہنگامہ آرائی روکنے کے لئے رینجرز نے فائرنگ کی جس شرافت دین ہلاک اور محمود شاہ زخمی ہوگیا۔قصبہ کالونی میں شدیدفائرنگ کے نتیجے میں دس سالہ بچہ ہلاک جبکہ تئیس افراد زخمی ہوئے۔

شہر میں کشیدگی برقرار ہے اور مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ بھی جاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں دکانیں اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ بڑی تعداد میں مشتعل افراد اسٹیل ٹاؤن کے قریب نیشنل ہائی وے پر احتجاج کررہے ہیں جس سے ٹریفک معطل ہے۔
(NNC)