Saturday, July 31, 2010

سندھ میں ڈیڑھ لاکھ لوگوں کے انخلا کا فیصلہ


سندھ میں نو لاکھ کیوسک پانی کے ریلے کی آمد کے خدشے کے پیش نظر صوبائی حکومت نے پانچ اضلاع سے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کے انخلا کا فیصلہ کیا ہے، امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کئی شعبوں میں انتظامی ایمرجنسی کا نفاذ کر دی گئی ہے۔

انڈس ریور سسٹم اٹھارٹی یعنی ارسا نے سندھ حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ تین سے چار اگست کو نو سے ساڑھ نو لاکھ کیوسک پانی کا ایک ریلہ سندھ میں داخل ہوگا۔

جس کے بعد حکومت نے دریائے سندھ کے ڈیڑھ سو کے قریب مقامات کو حساس قرار دیا ہے اور محکمہ آبپاشی، روینیو، پولیس، صحت، رلیف شہری دفاع، تعلیم، لائیو سٹاک کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

صوبائی ڈزاسٹر مئنیجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ محمد صالح فاروقی کا کہنا ہے کہ پانچ اضلاع کشمور، سکھر، شکارپور، خیرپور اور گھوٹکی کے کچے کے علاقے سے آبادی کا فوری انخلا کیا جائے گا۔ ان کے مطابق ان علاقوں میں ڈیڑھ سے دو لاکھ آبادی ہے جن کے لیے نوے سے زائد رلیف کیمپ قائم کردیے گئے ہیں۔

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں اتنی مقدار میں پانی نہیں آیا اس لیے کچے میں لوگوں نے گھر بنالیے ہیں ان کا خیال تھا کہ اب اتنا پانی نہیں آئے گا۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ لوگوں کے انخلا کے انتظامات پہلے کرنے چاہیں تھے مگر اب جب پانی آ پہنچا تب یہ کارروائی کی جا رہی ہے۔

آب پاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ماضی میں دریائے سندھ سے تیرھ لاکھ کیوسک تک پانی کا ریلا گذر چکا ہے مگر کئی سالوں سے مرمت نہ ہونے کی وجہ سے پانی دریا کے پشتوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

لوگوں کے انخلا کے انتظامات پہلے کرنے چاہیں تھے مگر اب جب پانی آ پہنچا تب یہ کارروائی کی جا رہی ہے
قائم علی شاہ
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ سکھر بیراج نو لاکھ کیوسک پانی کی گنجائش رکھتا ہے اس سے زائد نہیں ماضی میں تو یہاں سے گیارہ لاکھ کیوسک تک پانی گذرا ہے مگر اب وہ نہیں سمجھتے کہ اب اتنا پانی گذرے گا کیونکہ دریا کے پشتوں کی مضبوطی پر کام نہیں کیا گیا۔

islam abad baks mil geya and wazeer azom news



Quetta bnp jalsa pics and news NNC


balochistan ko afat zada qarar de deya geya aur jab k kalat me baresh ki imkan


chaina me sailab 991afard janbahq aur558 lapata

sailab tabahee 800 afrad janbahaq


quetta me halakate aur harnahe me barsh wa sialab

NEWS UPDATS DAILY KHABRE





مارگلہ کریش: بلیک باکس کی تلاش جاری


مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرانے والے نجی فضائی کمپنی کے مسافر طیارے کے ملبے سے بلیک باکس کی تلاش اور واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

: سیلاب سے سینکڑوں لوگ ہلاک، لاکھوں متاثر




پاکستان کے مخلتف علاقوں میں بارشوں اور سیلابی ریلوں میں حکام کے مطابق سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔

پاکستان کے شمال مغربی علاقوں بشمول خیبر پختونخوا میں چار سو سے زیادہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

دریاؤں اور ندی نالوں کے بند ٹوٹنے کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور پورے پورے دیہات سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔ سیلابی پانی سے سڑکیں اور پل بھی تباہ ہوئے ہیں۔

غیرمعمولی بارشوں سے پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے سیلاب کی پیشگوئی کرنے والے ڈویژن کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر اور دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور جب یہ پانی پنجاب کے علاقوں میں داخل ہوگا تو بڑی تباہی کا خطرہ ہے۔دریائے سندھ کے کنارے واقع ضلع لیہ میں سیلابی پانی داخل ہوچکاہے جس کی وجہ سے کئی ہزار ایکڑ اراضی اور گھر زیر آب آچکے ہیں۔

Friday, July 30, 2010

islam abad zahor jamaldini

News upadats NNC


noshki b ed k exam 5 agust ko honge

mangal daim k darwaze kol dehe gahe NNC

tv raports to sailab NNC

sailabee rela news and pics




sailab news and pics and local balochistan news NNC





’سیلابی ریلوں میں ایک پچاس ہلاک، سولہ ہزار محصور


صوبہ خیر پختونخوا میں حکام کے مطابق مون سون کی بارشوں کے بعد شروع ہونے والے سیلابی ریلوں میں ایک سو پچاس افراد ہلاک اور سولہ ہزار سے زائد محصور ہو گئے ہیں۔

صوبہ خیبر پختونخواہ میں قومی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے ملاکنڈ کے مختلف علاقوں میں تہتر، کوہاٹ میں تئیس اور پشاور میں چودہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

قومی آفات کے ادارے کے مطابق سیلاب کی وجہ سے تیراسی افراد لاپتہ ہیں۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ مالاکنڈ، کوہاٹ، مردان، ہزارہ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے اکیانوے افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

کئی اضلاع میں دیہات کے دیہات سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں اور ایک بہت بڑے المیے کی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے
میاں افتخار حسین
جمعرات کو خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان میاں افتخار حسین نے پشاور میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تقریباً چار لاکھ افراد سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

میاں افتخار نے کہا کہ کئی اضلاع میں دیہات کے دیہات سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں اور ایک بہت بڑے المیے کی سی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

جمعہ کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق پشاور کے مختلف علاقوں میں پندرہ ہزار چار سو جب کہ مالاکنڈ میں چھ سو بیالیس افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے ہیں۔

پشاور سے ہمارے نامہ نگار دلاور خان وزیر کا کہنا ہے کہ بیان کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں پینتیس، بنوں میں دو اور مالاکنڈ میں پندرہ سڑکیں سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہیں۔

اس کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان میں دو، بنوں میں ایک، ہزارہ ریجن میں چھ، پشاور میں ایک اور ملاکنڈ میں اٹھائیس رابط پل منہدم ہو گئے ہیں۔


سیلابی ریلے میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں صورتحال اور بھی سنگین ہوگئی ہے۔

دریا سوات کا پانی نوشہرہ کے مقام پر دریا کابل میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے نوشہرہ شہر اور نوشہرہ کینٹ آ گئے ہیں اور ہزاروں لوگ سیلابی ریلے میں پھنس گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں متاثرین کی مدد کے لیے فوج کے ہیلی کاپٹر پہنچ گئے ہیں اور سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قمر الزماں چوہدری نے کہا ہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے اکثر علاقوں میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ اٹھارہ گھنٹے تک جاری رہے گا۔


کشمیر میں بارشوں کے نتیجے میں تودے گرنے کے وجہ سے کئی اندرونی سڑکیں بھی بند ہوچکی ہیں: حکام
اسلام آباد سے بی بی سی کے نامہ نگار ذوالفقار علی نے بتایا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث کوئی دو درجن افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

مظفرآباد میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے قائم کیے گئے ڈیزاسٹر کنڑول روم میں موجود پولیس افسر راجہ محمد اشرف خان نے بی بی سی کو بتایا کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں مظفرآباد میں ہوئی جہاں تودے گرنے اور دریا میں ڈوب جانے کے باعث بارہ لوگ ہلاک ہوگئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ میر پور میں تین کوٹلی میں چار جب کہ وادی نیلم اور سدھنوتی میں دو دو افراد ہلاک ہوئے۔

بارشوں کے نتیجے میں تودے گرنے کے وجہ سے کئی اندرونی سڑکیں بھی بند ہوچکی ہیں۔ اس کے باعث بہت سارے دیہات کو ملک کے دوسرے حصوں سے رابط منقطح ہوگیا ہے۔ لیکن حکام کے لیے سب سے زیادہ تشویش کا باعث دریائے نیلم میں پانی کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطح ہے۔

sardar akhtar jan mengal news


BNP bacho ka ehatejaji raily and mozahera pics



Thursday, July 29, 2010

islam abad jahaz hadsa news and pics


Wednesday, July 28, 2010

Balochistan sailab noshki mozahera news and photo carton


خیبر پختون خوا میں بارشوں سےتباہی


صوبہ خیبر پختون خوا میں حکام کا کہنا ہے کہ صوبہ کے بارہ اضلاع میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے جس میں کم سے کم اٹھارہ افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں مکانات تباہ ہوگئے ہیں۔پرووینشل ڈیزاسٹر منجمینٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام قائم ایمرجنسی فلڈ کنٹرول روم کے ایک اہلکار عبد الکبیر نے بی بی سی کو بتایا کہ منگل کی شام سے شروع ہونے والے بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کئی علاقے زیرآب آگئے ہیں جبکہ مسلسل بارش کی وجہ سے کئی اہم شاہراہیں بند کردی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشاور، نوشہرہ، مردان، چارسدہ، مانسہرہ، ٹانک، بنوں، لکی مروت، کرک ، دیر سوات اور سانگلہ کے اضلاع میں برساتی نالوں میں طغیانی آنے سے سینکڑوں کچے مکانات اس میں بہہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیلابی ریلوں میں مکانات بہہ جانے، کرنٹ لگنے اور مکانات گرنے کے واقعات میں کم سے کم اٹھارہ افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے افراد کا تعلق پشاور، مانسہرہ، چارسدہ، ٹانک، کرک اور مردان کے اضلاع سے بتایا جاتا ہے۔

ان کے مطابق تین اضلاع ٹانک، لکی مروت اور نوشہرہ میں ضلعی انتظامیہ نے امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کےلیے فوج سے مدد طلب کرلی ہے۔

پشاور شہر کے علاقے چارسدہ روڈ اور پجگی روڈ پر بارشوں کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں جبکہ سیلاب کی وجہ سے پشاور چارسدہ سڑک بند کردیا گیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ ضلع سوات کے علاقے مدین میں رابط پل پانی میں بہہ جانے کی وجہ سے صدر مقام مینگورہ اور کالام کے درمیان زمینی رابط منطقع ہوگیا ہے جبکہ مٹہ اور بحرین میں بھی کئی مکانات سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ضلع شانگلہ میں بھی مون سون بارشوں کی وجہ سے درجنوں مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔

جنوبی اضلاع بنوں، کرک، لکی مروت اور ٹانک میں بھی بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ کرک میں سیلابی پانی بازار میں داخل ہونے سے کئی دوکانیں اور مکانات بہہ گئے ہیں۔

محمکہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں صوبہ خیبر پختون خوا کے زیادہ تر اضلاع میں مزید بارشوں کی پیشن گوئی کی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں سب سے زیادہ بارش (دو سو اٹھائیس ملی میٹر) لوئر دیر میں ریکارڈ کی گئی ۔

امریکہ کوئٹہ میں قونصل خانہ قائم کرے گا


کراچی میں متعین امریکی قونصل جنرل ویلیم جے مارٹن نے کہا ہے کہ امریکہ عنقریب کوئٹہ میں اپنا قونصل خانہ قائم کرے گا جس سے نہ صرف بلوچستان کی عوام بلکہ حکومت کے ساتھ روابط کو فروغ ملے گا۔قونصل خانے کی وجہ سے امریکہ صوبے میں جاری فلاحی و ترقیاتی منصوبوں کی بہترنگرانی کرسکے گا۔

قونصل جنرل نے یہ بات پیر کو کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں امریکہ کی234ویں یوم آزادی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب صوبائی وزراء، سیکریٹریز، صوبے کی سیاسی و سماجی تنظیموں، میڈیا کے نمائندوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

امریکی قونصل جنرل ویلیم جے مارٹن نے کہا کہ انھیں فخر ہے کہ ہم تعلیم، صحت اور توانائی کے شعبوں میں اپنے دوست ملک کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

’امریکہ بلوچستان میں پانی کے مسئلے کے حل کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرے گا، اس کے علاوہ اس وقت صوبے میں امریکہ کے تعاون سے آب پاشی کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ توانائی کے بحران کے خاتمے کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں اس سلسلے میں کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی مدد کر رہے ہیں تاکہ عام لوگوں کی مشکلات میں کمی آئے۔‘

Sports news noshki baloch club ppl me barkarar

اسلام آباد فضائی حادثہ، ’تمام مسافر ہلاک‘






یک نجی فضائی کمپنی ایئر بلو کا ایک مسافر بردار طیارہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شمال میں مارگلہ پہاڑیوں پر گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
طیارے میں ایک سو چھیالیس مسافروں کے علاوہ عملے کے چھ اہلکار سوار تھے اور اب تک ایک سو انتیس لاشیں ہسپتال پہنچا دی گئی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ بارہ لاشیں شناخت کے بعد لواحقین کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ لاشوں کی شناخت ڈی۔این۔اے کے ذریعے کرنا کا انتظام کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز پر سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں دو امریکی شہری اور ایک صومالی شہری بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ائر کنٹرول ٹاور کو کوئی ایمرجنسی پیغام موصول نہیں ہوا۔ اس حادثے کے اسباب کا حتمی علم جہاز کے بلیک باکس کے ملنے کے بعد ہی ہو سکے گا۔