Tuesday, August 17, 2010

جھل مگسی میں بھی فلڈ وارننگ جاری


جعفرآباد: دریائے سندھ سے آنے والے سیلاب کے باعث جھل مگسی میں بھی فلڈ وارننگ جاری کردی گئی۔ مکینوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ جمالی نے کہا ہے کہ جیکب آباد ایئر بیس کا ٹھیکہ لینے والے وفاقی وزیر اعجاز جاکھرانی نے جان بوجھ کر بلوچستان میں پانی چھوڑا اور جعفرآباد کو ڈبو دیا گیا۔ڈیرہ مراد جمالی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیکب آباد ایئر بیس میں پانی چلاجاتا تو وفاقی وزیر کا پول کھل جاتا۔ رات کی تاریکی میں بند توڑ کر پانی کا رخ موڑا گیا۔ سندھ حکومت ٹیلی فون کا جواب تک نہیں دے رہی۔ مخالفین سیاست چمکانے کیلئے ہم پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ ایک روز پہلے اعجاز جاکھرانی مسلسل جھوٹ بول رہے تھے ۔

میر ظفراللہ جمالی نے کہا کہ ڈیرہ الہ یار کو سازش کے تحت ڈبویا گیا، علی واہن بند بروقت توڑ دیا جاتا تو اتنی تباہی نہ ہوتی۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیلاب سے بلوچستان کے دس لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔ صوبائی حکومت نے متاثرین کیلئے جو اعلانات کئے ان پر عمل نہیں ہوا اور سیلاب سے متاثرہ کسی شخص کو کچھ نہیں ملا سندھ کے ڈھائی لاکھ سے زائد متاثرین نصیر آباد میں موجود ہیں۔ بلوچستان کے لوگ پسماندہ ضرور ہیں لیکن مسائل کا سامنا کرنا جانتے ہیں۔ متاثرین کسی سے خیرات نہیں مانگتے حکومت اپنی ذمہ دا