Monday, August 2, 2010

ایم کیو ایم رہنماء ہلاک


کراچی میں حکمران اتحادی جماعت کے صوبائی رکن اسمبلی رضا حیدر کو محافظ سمیت گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔

رضا حیدر کی ہلاکت کے بعد شہر کے بعض علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور حالات کشیدہ ہیں۔
متحدہ قومی موؤمنٹ سے وابستہ وفاقی وزیر بابر غوری نے میڈیا کو بتایا کہ رضا حیدر ناظم آباد کے علاقے میں ایک نماز جنازے میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ بابر غوری کے مطابق وہ مقامی مسجد میں وضو کر رہے تھے کہ ان پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے گولیاں چلا دیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے۔

اس ہلاکت کے بعد شہر کے بعض علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی ہے جبکہ شاہراہ فیصل سمیت تمام شاہراہوں پر ٹریفک جام ہے۔

رضا حیدر متحدہ قومی موؤمنٹ سے گزشتہ پچیس سال سے وابستہ تھے۔ رضا حیدر پندرہ اکتوبر انیس سو انسٹھ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بیوہ سمیت ایک بیٹی اور ایک بیٹے کو سوگوار چھوڑا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنماء کو ہلاک کرنے کا مقصد کراچی میں فساد کی نئی لہر پیدا کرنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کراچی کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایسے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ حالات کاجائزہ لینے کے لیے خود کراچی جا رہے ہیں۔