Tuesday, August 31, 2010

اسپاٹ فکسنگ: ایف آئی اے ٹیم کی لندن روانگی موخر


کراچی: وزیر داخلہ رحمن ملک اور وفاقی وزیر کھیل اعجاز جاکھرانی کے درمیان مشاورت کے بعد اسپاٹ فکسنگ کیس تحقیقات کیلئے ایف آئی اے ٹیم کی لندن روانگی موخرکردی گئی۔ کراچی میں وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں اسپاٹ فکسنگ کی تفتیش کیلئے ایف آئی اے کی ٹیم تشکیل دی گئی، تاہم وفاقی وزیر کھیل اعجاز جاکھرانی سے ملاقات اور مشاورت کے بعد ٹیم کی برطانیہ روانگی موخر کردی گئی۔ رحمان ملک نے کہا کہ ایف آئی اے کی ٹیم اسکاٹ لینڈ یارڈ کے جواب کی منتظر ہے۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے جواب تک کوئی ٹیم لندن روانہ نہیں ہوگی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ میچ فکسنگ پر عالمی اور قومی سطح پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کے خلاف پہلے بھی سازشیں ہوتی رہی ہیں، میچ فکسنگ کے حوالے سے میڈیا پر دکھائی جانے والی ویڈیو جعلی بھی ہو سکتی ہے۔ کرکٹ ٹیم کے خلاف پروپیگنڈہ نہیں کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کے کھلاڑیوں کے خلاف اگر کوئی سازش ہوئی ہے تو اس کے حقائق جاننا چاہتے ہیں، سٹے میں کوئی بھی ملوث پایا گیا اسے مثالی سزا دی جائے گی۔ جب تک جرم ثابت نہیں ہوتا کھلاڑیوں کو بے قصور سمجھا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ لندن میں ہونے والی تفتیش کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، ابھی تک میرے پاس اس حوالے سے کوئی رپورٹ نہیں ہے۔ عوام اسکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقاتی رپورٹ کا انتظار کریں۔

وفاقی وزیر کھیل اعجاز جاکھرانی کا کہنا ہے کہ میچ فکسنگ کا واقعہ سب کے لئے افسوسناک ہے، ابھی تک ٹیم پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی لہذا انھیں قصور وار ٹھہرانا قبل ازوقت ہوگا۔ میچ فکسنگ کے مسئلے کا حکومت نے سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے اقدامات پر حکومت نے وضاحت طلب کی ہے۔ جواب ملنے پر معاملے کے تمام پہلو سامنے آنے کی توقع کی جارہی ہے۔ تاہم اس دوران کسی بھی کھلاڑی کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔