Wednesday, September 8, 2010

امریکا: قرآن حکیم کی بے حرمتی اشتعال انگیز قرار

واشنگٹن: وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خارجہ نے قرآن حکیم کی بے حرمتی کا منصوبہ اشتعال انگیز قرار دے دیا۔ امریکی چرچ کو کسی کی مذمت کی پروا نہیں ہے۔ مغرب میں اسلام دشمنی عروج پر ہے۔ پہلے تو انٹرنیٹ پر توہین آمیز خاکوں کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اور اب قرآن مجید کے نسخے نذر آتش کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ آزادی اظہاررائے کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کی جارہی ہے۔ امریکی حکومت نے معاملے پر سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق قرآن حکیم کی بے حرمتی کا منصوبہ نا مناسب ہے اور محکمہ خارجہ نے اسے اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل نے کہا کہ قرآن پاک شہید کرنا ناجائز کام ہے۔ جس سے کچھ حاصل کچھ نہ ہوگا۔ دوسری جانب فلوریڈا میں انتہا پسند پادری ٹیری جونز نے مختلف حلقوں کی مذمت مسترد کرتے ہوئے منصوبے پر عملدرآمداد کا اعلان کیا ہے۔ اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکا اور ریکنسٹرکشنسٹ ریبی نیکل کالج منصوبے کی مذمت کر چکی ہیں۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے بھی امریکی چرچ کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔