Friday, September 17, 2010

متحدہ کے رہنما عمران فاروق لندن میں قتل



لندن: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر عمران فاروق کو لندن میں قتل کردیا گیا۔ الطاف حسین نے مقتول کو شہید انقلاب قرار دے دیا۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کے مطابق ڈاکٹر عمران فاروق کی موت شام چھ بج کر سینتیس منٹ پر ہوئی۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان پر چاقو سے حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ اپنے اپارٹمنٹ کی سیڑھیاں چڑھ رہے تھے۔ ان کا اپارٹمنٹ شمالی لندن کے علاقے مل ہل میں ہے۔ عمران فاروق کو چاقو کے پے در پے وار کرکے قتل کیا گیا۔برطانوی پولیس نے قتل کی تصدیق کے بعد ایک بیان میں کہا کہ مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے پانچ بجے انہیں اطلاع ملی کہ گرین لین میں ایک ایشیائی شخص شدید زخمی حالت میں اپارٹمنٹ کے باہر پڑا ہے۔ زخمی شخص کی شناخت ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے نام سے ہوئی۔ ان کے سر پر چاقو سے کئی وار کیے گئے تھے۔ انہیں جائے وقوعہ پر ہنگامی طبی امداد دی گئی تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔اسکاٹ لینڈ یارڈ نے تحقیقات شروع کردی ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کن خطوط پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق ابھی قتل کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس تحقیقات کے سلسلے میں مقتول کے اہل خانہ سے لندن میں پوچھ گچھ کرے گی۔ تفتیش مکمل ہونے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔ قتل کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی لاش اہل خانہ کے سپرد کی جائے گی۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل پر دلی صدمے کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران فاروق شہید انقلاب ہیں۔ الطاف حسین شدت غم سے نڈھال ہوکر زار و قطار رو پڑے۔ برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق انیس سو بانوے میں ڈاکٹر عمران فاروق نے کہا تھا کہ وہ حکومت پاکستان کو زندہ یا مردہ مطلوب ہیں۔ پاکستان میں کوئی بھی شخص انہیں قتل کر سکتا ہے۔ پاکستان میں ان کی جان اور آزادی کو خطرہ ہے اور وہاں ان کی زندگی محفوظ نہیں۔