Wednesday, September 8, 2010

بلوچستان: چھ تنظیموں پر پابندی


کوئٹہ: بلوچستان میں چھ تنظیموں پر پابندی لگادی گئی۔ ایف سی کی تعیناتی کے اختیارات وزیر اعلیٰ کو دے دیئے گئے۔ رحمان ملک نے کہا ہے کہ صوبے میں صرف ٹارگٹڈ کارروائی کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ ہاؤس کوئٹہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ بلوچستان کی چھ علیحدگی پسند تنظیموں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جن میں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ ریپبلکن آرمی، بلوچ لبریشن فرنٹ، بلوچ یونائیڈ لبریشن فرنٹ، بلوچ مسلح دفاع تنظیم اور لشکر بلوچستان شامل ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تنظیمیں بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ ان تنظیموں کا مقصد صرف پاکستان توڑنا ہے، انہیں اپنے مطالبات ملک کے اندر رہتے ہوئے پرامن طریقے سے منوانا ہوں گے۔ رحمان ملک نے کہا کہ ایف سی کی تعیناتی کے اختیارات وزیر اعلیٰ کو دے دیئے گئے اور بلوچستان میں ایف سی کو پولیس کے اختیارات دیے جارہے ہیں۔

رحمان ملک نے وضاحت کی کہ انہوں نے بلوچستان میں سوات اور مالاکنڈ جیسی کارروائی کا ذکر کبھی نہیں کیا۔ بلوچستان میں آپریشن نہیں ہوگا صرف ٹارگٹڈ کارروائی کی جائے گی۔ بلوچستان میں جو ایکشن درکار ہوگا وہ صوبائی حکومت کی اپنی صوابدید پر ہوگا۔ صوبے میں جہاں حکومتی رٹ چیلنج ہوگی پولیس اور ایف سی نمٹے گی۔ مجرموں کا تعلق جس گروہ سے بھی ہوا ایکشن لیا جائے گا۔ رحمان ملک نے کہا کہ بلوچستان کے عوام میں عدم تحفظ کا احساس ختم کریں گے۔