Wednesday, September 1, 2010

سیلاب سے 43 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، گیلانی


اسلام آباد: حکومت نے متاثرین سیلاب کی تین سال میں بحالی کیلئے منظم طریقہ کار طے کر لیا، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ملک کو مجموعی طور پر تینتالیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اکتوبر یا نومبر میں ڈونرز کانفرنس بلائی جائے گی۔ اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کابینہ کو اب تک ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سیلاب سے براہ راست دو کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، بارہ لاکھ گھر منہدم ہوئے ہیں۔ انچاس ہزار افراد کو سیلاب زدہ علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک ہزار پل اور چار ہزار کلو میٹر سڑکیں سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پیپکو اور واپڈا کو مجموعی طور پر تیرہ ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔سیلاب سے زراعت اور معیشت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے،اٹھارہ لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے آئندہ مال سال میں بھی زراعت کے شعبے پر اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں، سبزیوں، گوشت اور دودھ کی سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مستقبل میں اس طرح کے نقصانات سے بچنے کیلئے چھوٹے اور درمیانے درجے کے ڈیموں کی تعمیر پر توجہ دی جا رہی ہے، دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ متاثرین سیلاب کو صحت اور ماحولیاتی مسائل کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے حکومت ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور تین سال میں متاثرین کی بحالی کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔