Sunday, August 1, 2010

بارش سیلاب: آٹھ سو تریسٹھ افراد جاں بحق


کراچی: پورے ملک میں بارش اور سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد آٹھ سو تریسٹھ ہو گئی۔سب سے زیادہ جانی نقصان خیبر پختونخواء میں ہوا جہاں جاں بحق افراد کی تعداد چھ سو اکسٹھ ہو گئی ہے۔فاٹا کے علاقوں شمالی وزیرستان میں گیارہ، باجوڑ میں آٹھ اور مہمند ایجنسی میں تین افراد سیلابی ریلے میں جاں بحق ہوئے۔

بلوچستان میں نو افراد سیلاب کی وجہ سے خالق حقیقی سے جا ملے جن میں تین سبی، دو کچھی، دو جھل مگسی، ایک جعفر آباد اور ایک نصیرآباد کا رہائشی تھا۔شمالی علاقہ جات میں اب تک جاں بحق ہونے والوں میں سے دو کا تعلق غذر سے، آٹھ کا دیامیر چلاس سے اور تین کا تعلق استور سے ہے اور آزاد کشمیر میں سیلاب سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چوالیس ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا کی بات کریں تو یہاں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد چھ سو اکسٹھ ہے لیکن صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار کا کہنا ہے کہ یہ تعداد آٹھ سو ہے۔مالاکنڈ ڈویژن میں تین سو اکیانوے، پشاور میں اٹھارہ، بونیر میں پانچ، مردان میں سات، ہنگو میں پانچ، صوابی میں چار، کرک میں انیس، ہزارہ ڈویژن میں ایک سو سینتیس، لکی مروت میں تین، کوہاٹ میں تئیس، ٹانک میں دو، چارسدہ میں نو، نوشہرہ میں اکتیس اور چترال میں سات افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

سیالکوٹ کے علاقے گودھپور میں مکان کی چھت گرنے سے پانچ بچے جاں بحق ہوگئے۔ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کے مطابق بچوں کو ملبے کے نیچے سے شدید زخمی حالت میں نکالا گیا تاہم اسپتال منتقل کرتے ہوئے انہوں نے دم توڑ دیا، بچوں کے والدین معمولی زخمی ہیں۔